رسائی کے لنکس

ایرانی ہیکرز نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کو نشانہ بنایا: رپورٹ


فائل
فائل

ہیکرز کے ایک گروہ نے، جس پر ایرانی حکومت سے وابستہ ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب کی مہم کے اکاؤنٹ میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کی ہے۔ یہ بات کارروائی سے مانوس ذرائع نے جمعے کو ’رائٹرز‘ کو بتائی۔

اس سے قبل ’مائکروسوفٹ کارپوریشن‘ نےجمعے کے دن شائع ہونے والے ایک بلاگ میں اس گروہ کی سائبر کارستانی کا انکشاف کیا تھا؛ اور بتایا تھا کہ اسی گروہ نے موجودہ اور سابق امریکی سرکاری اہلکاروں، عالمی سیاست کے بارے میں رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں اور ایران سے باہر مقیم معروف ایرانیوں کو بھی ہدف بنایا تھا۔

عام دستیاب ’میل ایکس چینجر ریکارڈ‘ کے ایک جائزے کے مطابق، ٹرمپ کی سرکاری انتخابی مہم کی ویب سائٹ مائکروسوفٹ کی ’کلاؤڈ ای میل سروس‘ سے منسلک ہے۔

ٹرمپ انتخابی مہم کے مواصلات کے سربراہ، ٹِم مرتاگ نے کہا ہے کہ ’’ہمیں اس بات کا کوئی عندیہ نہیں ملا کہ ہماری مہم کے زیریں ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا‘‘۔

مائکروسوفٹ نے جس گروپ کو ’فارسفورس‘ کا نام دیا ہے، اس نے اگست اور ستمبر میں 30دنوں کےعرصے کےدوران مخصوص صارفین کے اِی میل اکاؤنٹس کو شناخت کرنے کی 2700 سے زیادہ بار کوشش کی، اور پھر ان 241 اکاؤنٹس پر حملہ کیا۔

شائع ہونے والے بلاگ میں بتایا گیا ہے کہ ’’ان کوششوں کے نتیجے میں گروپ چار اکاؤنٹس تک رسائی میں کامیاب ہوا؛ ان چار اکاؤنٹس میں امریکی صدارتی مہم یا موجودہ اور سابق امریکی سرکاری اہلکاروں کے اکاؤنٹ شامل نہیں تھے‘‘۔

نومبر 2020ء کے انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے 19 امیدوار اپنی پارٹی سے صدارتی نامزدگی کے حصول کے خواہشمند ہیں جب کہ ری پبلیکن پارٹی کے تین امیدواروں نے پارٹی کی جانب سے نامزدگی حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، تاکہ وہ نامزدگی کی دوڑ میں ٹرمپ کے مد مقابل کھڑے ہو سکیں۔

مائکروسوفٹ نے اس انتخابی مہم کی شناخت ظاہر نہیں کی جس کے نیٹ ورک کو فارسفورس نامی ہیکروں نے نشانہ بنایا۔ تاہم، ذرائع نے رائٹرز کو بتایا ہےکہ ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب کی مہم کو ہدف بنایا گیا تھا۔

ایف بی آئی نے اس پر رائے زنی سے اجتناب کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG