رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا میں عمر رسیدہ خواتین روایات شکنی پر آمادہ


جنوبی کوریا کی 74 سالہ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ یون یوہ جونگ
جنوبی کوریا کی 74 سالہ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ یون یوہ جونگ

جنوبی کوریا کا پاپ میوزک، فلمیں، کاسمیٹکس اور فونز تو دنیا بھر میں مشہور ہیں ہی، لیکن اب کوریائی خطے کی عمر رسیدہ خواتین بھی خود سے وابستہ مخصوص معاشرتی رویوں اور توقعات کو چیلنج کر کے دنیا میں اک نئی روایت قائم کر رہی ہیں۔

کسی بھی ملک کا ٹی وی یا سنیما دیکھیں، بڑی عمر کی خواتین، دادی، نانی اور ماں جیسے روایتی کرداروں میں ہی نظر آتی ہیں۔ جنوبی کوریا میں بھی صورت حال اس سے کچھ الگ نہیں تھی۔ مگر اب جنوبی کوریا کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں یہ خوشگوار تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہے کہ بڑی عمر کی خواتین ثانوی کرداروں کو مسترد کرتے ہوئے اب ایڈورٹائزنگ ہو یا ٹی وی سیریز پس منظر کے بجائے پیش منظر میں اپنی جگہ بنا رہی ہیں۔

دوسری جانب جنوبی کوریا میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے تازہ ترین چہروں میں بھی بیس تیس سال کی سلیبریٹیز نہیں بلکہ پختہ عمر کی خواتین کو مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔

74 سالہ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ یون یوہ جونگ کو بھی ایسی ہی خواتین کی نمائنده کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ فلم 'مناری' کی اداکارہ حال میں ایک بیر کمپنی اور زگ زیگ شاپنگ ایپ کی اشتہاری کیمپینز میں آگے آگے ہیں۔

بئیر کمپنی کے اشتہار میں اپنی عمر کا حوالہ دیتے ہوئے وہ کہتی نظر آتی ہیں کہ 'مجھ جیسے کسی انسان کا بئیر کے اشتہار میں ہونے کا مطلب ہے کہ دنیا پہلے سے بہت بہتر ہوگئی ہے'۔

اے پی سے بات کرتے ہوئے جنوبی کوریائی اینٹرٹینمنٹ سیریز 'واٹس آپ گرینڈ ما؟' کے پروڈیوسر 'کم سے-ہی' کہتے ہیں کہ انہیں اس سیریز کا خیال یون کے آسکر جیتنے پر ہی آیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کی نئی نسل اپنے بزرگوں میں خاص دلچسپی دکھا رہی ہے۔

اس کے لئے نوجوانوں نے اک نیا لفظ 'ہارمینئیل' بھی تخلیق کیا ہے جو 'ہارمونی یعنی دادی/نانی' اور انگریزی کے لفظ 'میلینیل یعنی نئی نسل' کو جوڑ کر بنایا گیا ہے۔

کم کے مطابق ' واٹس اپ گرینڈما؟' جنوبی کوریا میں اپنی نوعیت کی پہلی سیریز تھی جس میں دنیا بھر سے مہمانوں کو عارضی داماد کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ اس سیریز کا اصل لطف ان جنوبی کوریائی ساسوں کے اپنے دامادوں سے میل جول میں تھا۔

خواتین کی مدد کے لیے قائم سرکاری ادارہ عدم توجہ کا شکار
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:08 0:00

جنوبی کوریا کی معروف یو ٹیوبر پارک میکرائے نے اے پی سے گفتگو میں بتایا کہ ان کے ملک میں صنف اور عمر کے حوالے سے رویوں میں بڑی تیزی سے تبدیلی آرہی ہے۔

'گئے دنوں میں خواتین کو صرف گھر سنبھالنے اور کھانا پکانے کے قابل ہی سمجھا جاتا تھا۔ مگر اب وہ ماضی کا قصّہ بن چکا ہے۔ لوگوں کو نئے وقت سے ہم آہنگ ہونا ہوگا'.

چوہتر سالہ پارک میکرائے جنوبی کوریا کےسوشل میڈیا پر مقبولیت کے نئے ریکارڈ بنا رہی ہیں۔۔ ان کے یوٹیوب چینل کے تیرہ لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں۔ اپنی ویڈیوز میں پارک کبھی ٹی وی ڈراموں پر تبصروں کے دوران مغلظات کا استعمال کرتی نظر آتی ہیں تو کبھی پیراگلائیڈنگ کے دوران بےقابو چیخیں مارتی دکھائی دیتی ہیں ۔

پارک کی مثال اور مقبولیت دیکھ کر دیگر عورتوں کو بھی حوصلہ ملا ہے۔ جینگ میونگ سوک اپنے یو ٹیوب چینل پر فیشن اور لائف اسٹائل ٹپس دیتی ہیں۔ نوے سال کی 'گرینڈما گانزی' ریپ موسیقی پر گانے گاتی ہیں تو 'جی گورمے' کی چھہتر سالہ میزبان اپنی غیر شادی شدہ زندگی کے گن گاتی نظر آتی ہیں۔

اے پی سے بات کرتے ہوئے میکرائے پارک اپنے ہی جیسی دوسری عمر رسیدہ خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ 'آپ اپنی عمر کے بارے میں مت سوچیں اور بنا جھجھکے ہر وہ چیز کریں جو آپ کرنا چاہتی ہیں'.

یہ بھی پڑھیے

XS
SM
MD
LG