رسائی کے لنکس

سوڈان: صدر عمر البشیر کی برطرفی کا مطالبہ


Sudanese President Omar al-Bashir (file photo)
Sudanese President Omar al-Bashir (file photo)

سوڈان کے سابق باغیوں کی پارٹی نے صدر عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹنے کی اپیل کی ہے۔

جمعرات کے روز وائس آف امریکہ کے ساتھ اپنے انٹرویو میں یاسر ارمان نے، جو وہاں کی سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ نارتھ کے سربراہ بھی ہیں، کہا کہ یہ خرطوم کی حکومت کو نکال باہر کرنے کا مناسب ترین وقت ہے۔

ارمان کا کہناتھا کہ صدر بشیر ، لیبیا کے برطرف کیے جانے والے سربراہ معمر قذافی اور تیونس کے سابق صدر زین العابدین بن علی سے بھی بدتر ہیں۔ انہوں نے مسٹر بشیر کی نیشنل کانگریس پارٹی پر الزام لگایا کہ شمالی ریاست کردفان میں لوگوں کا قتل عام کررہی ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں سوڈان کی فوج ، جنوبی سوڈان کی حامی فورسزسے جون کے مہینے سے حالت جنگ میں ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ نارتھ نے صدر بشیر کو اقتدار سے الگ کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

یہ پارٹی جنوبی سوڈان کی حکمران جماعت کی شمالی شاخ ہے ، جو اس وقت تقسم ہوگئی تھی جب دو ماہ قبل جنوبی سوڈان نے سوڈان سے الگ ہوکر اپنی آزادی کا باضابطہ اعلان کیاتھا۔

جنوب کے حامی عناصر بلیو نیل کی ریاست میں بھی سوڈان کی فوج سے لڑ رہے ہیں۔

سوڈان کے صدر بشیر ، مبینہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم اور سوڈان کے علاقے دافر میں نسلی کشی کے الزامات پر بین الاقوامی فوجداری عدالت کو مطلوب ہیں۔

دارفر میں ان کی حکومت 2003ء سے باغیوں کے خلاف لڑ رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG