رسائی کے لنکس

عالمی ادارۂ صحت، الیکسی نیوالنی اور گریٹا تھون برگ نوبیل امن انعام کے لیے نامزد


سال 2021 کے امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزدگیوں کا سلسلہ اتوار کو اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ نوبیل امن انعام 2021 کے لیے نامزد افراد اور اداروں میں عالمی ادارۂ صحت، روس میں حزبِ اختلاف کے رہنما الیکسی نیوالنی اور ماحولیات کی بہتری کے لیے سرگرداں کارکن گریٹا تھون برگ بھی شامل ہیں۔

یہ تینوں نامزدگیاں ناروے کے قانون سازوں کی جانب سے کی گئی ہیں جن کا ٹریک ریکارڈ ممکنہ فاتحین کی سلیکشن کے حوالے سے کافی اچھا رہا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق 'پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف اوسلو' کے ڈائریکٹر ہینرک اورڈل کہتے ہیں کہ ​ناروے کے قانون سازوں کی جانب سے نامزد کیے گئے امیدوار سال 2014 سے مسلسل نوبیل انعام جیت رہے ہیں۔ صرف 2019 ایسا سال تھا جس میں نارویجین قانون سازوں کی جانب سے دیے گئے ناموں میں سے کوئی بھی نوبیل انعام کا فاتح نہیں بن سکا تھا۔

نوبیل انعام کے لیے دنیا بھر میں ممبرانِ پارلیمنٹ اور سابق انعام یافتہ افراد سمیت ہزاروں لوگ ان لوگوں کے نام دیتے ہیں جو ان کے خیال میں نوبیل انعام کے بہترین حق دار ہوتے ہیں۔ ان نامزدگیوں کے لیے نوبیل کمیٹی کی توثیق درکار نہیں ہوتی۔

نوبیل انعام یافتہ امریکی مصنف ارنسٹ ہیمنگوے کی بلیاں
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:14 0:00

ناروے کی نوبیل کمیٹی نامزد ناموں میں سے انعام کے حق داروں کا فیصلہ کرتی ہے۔ ہر سال صرف نوبیل انعام جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان کیا جاتا ہے۔ نوبیل کمیٹی 50 سال تک انعام کے لیے نامزد لوگوں کی تفصیلات جاری نہیں کرتی۔ لیکن نامزد کرنے والوں کو اجازت ہے کہ وہ اپنے دیے گئے نام عام کر سکتے ہیں۔

'رائٹرز' کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق اس سال نارویجین قانون سازوں کی جانب سے نوبیل امن انعام کے ممکنہ حق داروں کے لیے دیے گئے ناموں میں گریٹا تھون برگ، الیکسی نیوالنی، عالمی ادارۂ صحت اور ادارے کے 'کوویکس' پروگرام کو بھی شامل رکھا گیا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کا 'کوویکس پروگرام' کرونا ویکسین کی غریب ممالک تک رسائی یقینی بنانے کے لیے ہے۔ گریٹا تھون برگ کی نامزدگی کی وجہ ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے آواز اٹھانا ہے جب کہ الیکسی نیوالنی کا نام ناروے کے سابق وزیر اولا ایلویسٹوئن نے "روس میں جمہوریت کے لیے پرامن کوششوں" کی وجہ سے دیا ہے۔

اس کے علاوہ اس سال کی کچھ اور اہم نامزدگیوں میں امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، نیٹو اور اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے نام بھی شامل ہیں۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسف زئی بھی نوبیل انعام جیت چکی ہیں۔ (فائل فوٹو)
پاکستان سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسف زئی بھی نوبیل انعام جیت چکی ہیں۔ (فائل فوٹو)

سال 2021 کے نوبیل انعام کے فاتحین کا اعلان اکتوبر میں ہو گا۔

واضح رہے کہ روایت کے مطابق ہر سال دیے جانے والے 'نوبیل پرائز' جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان سب سے پہلے طب کے شعبے کے فاتحین سے کیا جاتا ہے۔

معروف سائنس دان اور ڈائنامائٹ کے موجد الفریڈ نوبیل سے منسوب 'نوبیل پرائز' سب سے پہلے 1901ء میں سائنس، ادب اور امن کے شعبوں میں دیا گیا تھا۔

نوبیل انعام طب، طبیعات، کیمسٹری، ادب، امن، اور معاشیات کے شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والوں کو دیا جاتا ہے۔

سال 2020 کا نوبیل امن انعام اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے نام رہا تھا۔

ڈبلیو ایف پی کو یہ انعام تنازعات کے شکار علاقوں میں خوراک کی کمی پوری کرنے اور امن کی کوششوں کے پیشِ نظر دیا گیا تھا۔

پاکستان کی ملالہ یوسف زئی بھی امن کا نوبیل انعام جیت چکی ہیں۔

XS
SM
MD
LG