نابینا چینی سرگرم کارکن کے بھائی پر تشدد

فائل

اِس واقع کو حقوق ِانسانی کے سرگرم کارکن کے خاندان کے ساتھ ہونے والی مبینہ تازہ ترین زیادتی بتایا جارہا ہے
جلا وطن چینی، چَین گُوانگ چَینگ کے بھائی کا کہنا ہے کہ کرائے کے حکومتی غنڈوں نے اُنھیں زدو کوب کیا ہے۔

اِس واقع کو حقوق ِانسانی کے سرگرم کارکن کے خاندان کے ساتھ ہونے والی مبینہ تازہ ترین زیادتی بتایا جارہا ہے۔

چَین گُوانگ فُو نے بتایا کہ جمعرات کو جب وہ شان ڈانگ کے مشرقی صوبے میں اپنے گھر جا رہے تھے، دو نامعلوم افراد چلتی گاڑی سے اترے اور کئی منٹوں تک اُنھیں مارا پیٹا اور چلتے بنے۔ تاہم، حملے میں اُنھیں کوئی شدید چوٹ نہیں لگی۔

چھپن برس کا یہ شخص نابینہ وکیل چین گوانگ چینگ کا بڑا بھائی ہے، جو گذشتہ سال اُس وقت عالمی خبروں کی شہ سرخیوں کی زینت بنا جب اُنھوں نے گھر کی نظربندی سے فرار حاصل کرکے بیجنگ میں امریکی سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی۔

سرگرم کارکن، جو اِن دِنوں امریکہ میں ہیں، کا کہنا ہے کہ اُن کے بیرون ملک بچ نکلنے اور چین میں زبردستی اسقاط حمل کے واقعات کےخلاف اُن کی چلائی گئی جدوجہد کی پاداش میں اُن کے خاندان کے خلاف سزا کی ایک باقاعدہ مہم جاری ہے۔

دریں اثنا، اِس بات کے نئے شواہد سامنے آئے ہیں جِن میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے زیادہ شفافیت کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف پُر تشدد کارروائی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

لیو پِنگ کے ایک وکیل نے، جنھوں نے حکومتی عہدے داروں کی طرف سے اپنی دولت ظاہر کرنے کی مہم چلائی تھی، کہا ہے کہ سرگرم کارکن کو گذشتہ ماہ ’بغاوت پر اکسانے‘ کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔