کسانوں کے لیے اس امداد کا مقصد متاثرہ علاقوں میں آئندہ فصلوں کی بروقت کاشت کے لیے کھاد اور بیج کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں رہنے والے دوبارہ سے اپنی معاشی سرگرمیوں کا آغاز کر سکیں
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل کیانی کی اعلیٰ امریکی فوجی اور حکومت میں شامل عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔
نوجوانوں کو ہنر سے آراستہ کرنے سے وہ ناصرف اپنے لیے روزگار کے وسائل تلاش کرسکیں بلکہ منفی سرگرمیوں بالخصوص انتہاپسندوں کے ہاتھ بھی نہیں لگیں گے۔
وفاقی وزیر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ماحولیات سے متعلق مسائل سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو سالانہ 365 ارب روپے کی ضرورت ہے
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عوام نے موجودہ حکمرانوں کو پانچ برس کے لیے منتخب کیا ہے اور حکومت اپنی معیاد پوری کرے گی۔
ٹرک مالکان نے بڑے ٹھیکیداروں سے پیشگی پیسے لے رکھے ہیں اور خطرات کے باوجود ڈرائیور سامان رسد لے جانے پر مجبور ہیں
نیٹو افواج جب تک پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی نہ کرنے کی یقین دہانی نہیں کراتیں تب تک یہ سپلائی لائن بند رہنی چاہیئے۔
صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم گیلانی اور فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے درمیان پیر کو ایوان صدر میں ایک اہم ملاقات بھی ہوئی
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ وزیراعظم سمجھدار آدمی ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلوں پر عمل درآمد نہ کرنے کے کیا نتائج نکل سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب پاکستانی حکومت بدعنوانی ، ناقص طرز حکمرانی اور اقربا پروری کے الزامات کی زد میں ہے
اگر وائس چانسلرز کو مالی وسائل فراہم نہیں کیے جاتے تواُن کے لیے تعلیمی ادارے چلانا مشکل ہو جائے گا۔
وفاقی وزیراطلاعات نے یہ بھی کہا کہ مشکل صورت حال اور پرخطر علاقوں میں فرائض انجام دینے والے صحافیوں کو بلٹ پروف جیکٹس بھی فراہم کی جائیں گی۔
افغان صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشت گرد نا تو پاکستان اور ناہی افغانستان کے دوست ہیں ۔
صوبہ سندھ اب بھی سیلاب کی زد میں ہے اور سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے کے 23 میں سے 19 اضلاع اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
ملک کا 20فی صد رقبہ سیلاب کی زد میں آیا ہے۔ اِس سے دو کروڑ لوگ متاثر اور 1750افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہوچکی ہے
گذشتہ دس روز میں ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں 150 افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہوئے ہیں۔
صدرزرداری نے کہا ہے کہ احساس سے عاری اس فعل کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
جزوی طور پر تباہ ہونے والی سڑکوں او ر پلوں کی تعمیر نو میں چھ سے آٹھ مہینے لگ سکتے ہیں اور اگر مالی وسائل دستیاب ہوئے تو بڑے پلوں کی تعمیر دو سالوں میں مکمل ہو سکے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے شیعہ برادری کو عسکریت پسندوں کے لیے ایک” آسان ہدف“ قرار دیا ہے۔
آئندہ بوائی کے موسم میں کھیتوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث فصلوں کی کاشت بھی متاثرہو سکتی ہے
مزید لوڈ کریں