رسائی کے لنکس

لیبیا نے داعش کے سوڈانی جنگجوؤں کے بچے رہا کر دیے


ایک سوڈانی عہدے دار ایک سوڈانی بچے کو اٹھائے ہوئے ہے جسے اپنے ملک واپس بھیجا جارہا ہے۔ 20 اگست 2017
ایک سوڈانی عہدے دار ایک سوڈانی بچے کو اٹھائے ہوئے ہے جسے اپنے ملک واپس بھیجا جارہا ہے۔ 20 اگست 2017

زیر حراست رکھے گئے بچوں اور عورتوں  کا تعلق تیونس، مصر، سوڈان، چاڈ اور نائجر سے ہے۔  لیبیا سے تعلق رکھنے والے 21 بچوں کو ان کے خاندانوں کے سپر د کیا جا چکا ہے۔

سوڈان سے تعلق رکھنے والے چار بچوں کو، جن کے والدین کے بارے میں خیال ہے کہ وہ پچھلے سال لیبیا کے شہر سرت میں داعش کی طرف سے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے، اتوار کے روز سوڈانی قونصل کے حوالے کر دیا گیا تاکہ انہیں اپنے ملک واپس بھیجا جا سکے۔

سرت سن 2015 اور 2016 میں داعش کا ایک مضبوط گڑھ تھا جنہیں لیبیا کی فورسز نے ، امریکی فضائی مدد سے وہاں سے نکال باہر کیا۔ان لڑائیوں میں سینکڑوں غیرملکی جنگجوؤں نے داعش کی جانب سے حصہ لیا تھا۔

جنگ کے خاتمے کے بعدسے درجنوں عورتوں اور بچوں کو مصراتہ میں زیرحراست رکھا جا رہا تھا۔ یہ وہ شہر ہے جہاں سے سرت میں ہونے والی جنگ کی قیادت کی گئی تھی۔

زیر حراست رکھے گئے بچوں اور عورتوں کا تعلق تیونس، مصر، سوڈان، چاڈ اور نائجر سے ہے۔ لیبیا سے تعلق رکھنے والے 21 بچوں کو ان کے خاندانوں کے سپر د کیا جا چکا ہے۔

جون میں 8 بچوں کو سوڈانی حکام کے حوالے کیا گیا ، جنہیں اپنے ملک واپس بھیج دیا گیا۔ اب مصراتہ میں 11 لبنانی عورتیں اور بچے باقی رہ گئے ہیں جنہیں اپنے وطن بھجوایا جانا باقی ہے۔

مصراتہ میں ریڈ کریسنٹ کے نفساتی شعبے کے سربراہ صالح ابو زریبا نے اپیل کی ہے کہ جن ملکوں نے اپنے علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ابھی تک واپس نہیں لیا ہے ، انہیں اس کام میں جلدی سے پیش رفت کرنی چاہیے تاکہ یہ بچے اپنے رشتے داروں کے پاس پہنچ جائیں۔

XS
SM
MD
LG