رسائی کے لنکس

اسلام آباد میں شیو سینا لیڈر کے خطاب پر مبنی بینر کس نے لگائے؟


دارالحکومت کی ایک شاہراہ پر لگا بینر
دارالحکومت کی ایک شاہراہ پر لگا بینر

اسلام آباد میں وفاقی پولیس نے مختلف شاہراہوں پر شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ کے راجی سبھا میں کیے گئے خطاب کے مندرجات کو بینرز کی صورت میں لگانے والے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جب کہ یہ بینرز پرنٹ کرنے والے سمیت متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ان بینرز کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک کلپ وائرل ہوا جس میں ایک نوجوان اسلام آباد کی سڑکوں کنارے نصب کھمبوں کے ساتھ لٹکے بینرز دکھا رہا تھا جس میں بھارت نیوز ایجنسی اے این آئی کا ایک ٹوئٹ نظر آ رہا تھا اور اس کے اوپر ’مہا بھارت اے سٹیپ فاروڈ‘ لکھا ہوا تھا۔

اس بینر میں بھارت کے نقشہ کے ساتھ ’اکھنڈ بھارت رئیل ٹیرر‘ بھی لکھا ہوا تھا لیکن اس پر کسی نے دھیان نہیں دیا۔ البتہ دی گئی ٹوئٹ میں شیوسینا کے سنجے راوت کا بیان تھا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ آج جموں و کشمیر لیا ہے، کل بلوچستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر بھی لیں گے، مجھے وشواس ہے کہ دیش کے وزیر اعظم اکھنڈ ہندوستان کا سپنا پورا کریں گے۔

اسلام آباد میں کشمیر سے متعلق پوسٹرز
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:17 0:00

اس بینر کے سوشل میڈیا اور پھر مقامی میڈیا چینلز پر چلنے کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا اور اسلام آباد پولیس و ضلعی انتظامیہ حرکت میں آ گئی۔

چیف کمشنر اسلام آباد عامر احمد علی نے اس صورت حال پر فوری ایکشن لیتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی شہر میں لٹکے ہوئے ان تمام بینرز کو فوری طور پر اتارا جائے جس کے ایک گھنٹے کے اندر تمام بینرز اتار لیے گئے۔

اس کے بعد انہوں نے پولیس کو پوسٹر لگانے میں ملوث افراد کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا جس بینرز پرنٹ کرنے والے شخص کو بلیو ایریا سے گرفتار کر لیا گیا۔

یہ بینرز چھپوائے کس نے، اس حوالے سے ابھی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بینرز لگانے کی اجازت دینے والے ادارے سی ڈی اے کے اہل اروں کو بھی شامل تفتیش کیا جا رہا ہے کہ کس کے کہنے پر یہ بینرز لگائے گئے ہیں۔

ان بینرز کے حوالے سے سوشل میڈیا پر صارفین نے اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ سیف سٹی کیمروں اور پولیس کی بھاری نفری کے ہوتے ہوئے نامعلوم افراد اسلام آباد کے ریڈ زون کے قریب یہ بینرز لگا کر چلے گئے اور کسی کو خبر تک نہ ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا ان بینرز کو چھاپنے والے پرنٹنگ پریس کو سیل کر دیا گیا ہے جب کہ کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ یہ بینرز چھپوائے کس نے تو ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تفتیش ابھی جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG