رسائی کے لنکس

مولانا عبدالرحمٰن مکی کو جیل بھیج دیا گیا


مولانا عبدالرحمنٰ مکی، فائل فوٹو
مولانا عبدالرحمنٰ مکی، فائل فوٹو

کالعدم تنظیم، جماعت الدعوۃ کے نائب امیر مولانا عبد الرحمٰن مکی کو گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

پنجاب پولیس کے حکام نے کالعدم تنظیم، ’فلاح انسانیت‘ اور ’جماعت الدعوة‘ کے نائب امیر، مولانا عبدالرحمٰن مکی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

عبدالرحمٰن مکی پر کالعدم تنظیموں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن سے متعلق اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام ہے، جب کہ حالیہ دنوں میں ’ایف اے ٹی ایف‘ سمیت عالمی اداروں کے خلاف بھی ان کے متنازعہ بیانات سامنے آتے رہے ہیں۔

حکام کے مطابق، مولانا عبدالرحمٰن مکی کی گرفتاری نقص امن عامہ کے تحت عمل میں لائی گئی ہے اور انہیں رات گئے لاہور میں ’القادسیہ مرکز‘ سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا۔

عبد الرحمٰن مکی نے گزشتہ دنوں گوجرانوالہ میں کالعدم تنظیموں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے بارے میں تقریر کی تھی۔ اس کے علاوہ، مولانا مکی نے عوام سے اپنی تنظیم فلاح انسانیت کے نام پر چندے کی اپیل بھی کی، جس پر گوجرانوالہ میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

کالعدم قرار دی جانے والی تنظیمیں قانون کے تحت کسی قسم کے چندے اور عطیات اکھٹے نہیں کر سکتیں۔

ماضی میں بھی عبدالرحمٰن مکی کو بھارتی شہر ممبئی میں دہشت گرد حملوں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ ایک طویل عرصے تک اڈیالہ جیل میں قید رہے۔ بعد ازاں، انہیں عدالتوں سے رہائی ملی تھی اور اب ایک بار پھر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

حکومت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء کے تحت رواں سال 5 مارچ کو جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے بعد کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ملک بھر میں اس تنظیم کی مساجد، مدارس اور اسپتالوں کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا تھا۔

رواں ہفتے 10 مئی کو حکومت نے ان دونوں جماعتوں کی ذیلی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کر دی اور اب ان نتظیموں کے مرکزی قائدین کو گرفتار کیا جا رہا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت بین الاقوامی دباؤ کے پیش نظر ان تنظیموں اور گروپس کے خلاف مزید سخت کارروائی کرے گی، جنہیں انتہا پسند سمجھا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG