رسائی کے لنکس

پشاور زلمی نے پلے آف میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ہرا دیا


کنور رحمان خان

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے صدر مقام لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان سپر لیگ کا پہلا پلے آف میچ پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان ہوا۔ جو پشاور زلمی نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد جیت لیا۔

میچ کا فیصلہ میچ کی آخری گیند پر ہوا۔ جیت کے لیے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو میچ کی آخری گیند پر تین رنز درکار تھے۔ پشاور زلمی کے گیند باز ڈوسن نے گیند کرائی تو ان کا سامنا کرنے کے لیے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے انور علی موجود تھے جو تین رنز نہ بنا سکے۔ انور علی نے آخری اوور میں روسن کو تین چھکے لگائے۔ جیت کے لیے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو آخری اوور 25 رنز درکار تھے۔

پشاور زلمی کی ٹیم مقررہ اوورز میں 157 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ ڈاؤسن نے 62 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ کی جانب سے اسد شفیق اور ٹی کے کیڈ مور بیٹنگ کرنے آئے۔ کوئٹہ کو پہلی ہی بال پر اسد شفیق کی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا۔ وہ حسن علی کی گیند پر سلپ میں کھڑے ڈیرن سیمی کو کیچ تھما بیٹھے۔

دوسری وکٹ 17 کے مجموعی سکور پر ٹی کے کیڈمور کی گری، وہ بھی حسن علی کی گیند پر کامران اکمل کو کیچ تھما بیٹھے۔ ک

وئٹہ کو تیسرا نقصان محمد نواز کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا وہ 35 رنز بنا کر سمین گل کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

چوتھے آؤٹ ہونیوالے کھلاڑی کوئٹہ کے کپتان سرفراز احمد تھے وہ 80 کے مجموعی سکور پر سمین گل کے ہاتھوں وکٹ کیپر کامران اکمل کو کیچ تھما بیٹھے۔

-9
-9

پانچویں وکٹ محمود اللہ کی گری جو 19 رنز بنا کر عمعید آصف کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

چھٹی وکٹ روسو کی گری جو صرف 8 رنز بنا کر 117 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ گئے۔

ساتویں وکٹ132 کے مجموعی سکور پر پریرا کی گری جو وہاب ریاض کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

کوئٹہ کو آٹھواں نقصان اس وقت ہوا جب انیسویں اوور میں حسن خان بھی وہاب ریاض کی گیند پر بنا کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔

میچ کا آخری اوور انتہائی دلچسپ ہوا، کوئٹہ کو 25 رنز درکار تھے اور زلمی کی جانب سے ڈاوؤسن نے آخری اوور کیا، جس کے بعد انور علی نے 3 چھکے اور ایک چوکا لگا کر گلیڈی ایٹرز کی امیدیں بحال کر دیں، یوں لگا کہ میچ کا پانسہ پلٹ گیا ہے، آخری گیند پر کوئٹہ کو 3 رنز درکار تھے تاہم ایک ہی رن بن سکا اور میر حمزہ دوسرا رن لیتے ہوئے رن آؤٹ ہو گئے۔

پہلی اننگز میں گلیڈی ایٹرز کے گیند بازوں نے زلمی کے بلے بازوں کو کھل کر بیٹنگ کا موقع نہ دیا۔

پچھلے میچ میں سینچری سکور کرنے والے بیٹسمین کامران اکمل کو راحت علی نے صفر پر بولڈ کر کے واپسی کی راہ دکھائی۔

اس کے بعد فلیچر بھی چلتے بنے جنہوں نے صرف ایک رن بنایا، ان کی وکٹ میر حمزہ کے حصے میں آئی۔

زلمی کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد حفیظ تھے جو جارحانہ بیٹنگ کر رہے تھے لیکن قسمت نے ان کا ساتھ نہ دیا۔ محمود اللہ نے شاندار گیند پر انھیں بولڈ کیا۔ محمد حفیظ نے چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 25 رنز بنائے۔

زلمی کے چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تمیم اقبال تھے جو ایک غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری کے قریب کیچ آؤٹ ہو گئے، ان کی وکٹ محمد نواز نے اڑائی۔

ڈاؤسن اور سعد نسیم نے کچھ ہمت دکھائی اور ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا تاہم سعد نسیم بھی ایک غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنا کیچ دے بیٹھے، باؤنڈری کے قریب پریرا نے ان کا خوبصورت کیچ لیا۔

چھٹی وکٹ عمعید آصف کی گری جو 112 کے مجموعی سکور پر راحت علی کا شکار بنے۔

ساتویں وکٹ زلمی کے کپتان سیمی کی گری جو 2 رنز بنا کر راحت علی کا شکار بنے، آٹھویں وکٹ سیٹ بیٹسمین ڈاؤسن کی گری جو 62 رنز بنا کر 137 کے مجموعی سکور پویلین لوٹ گئے۔

نویں وکٹ 156 کے سکور پر وہاب ریاض کی گری جو پریرا کے ہاتھوں بولڈ ہوئے جبکہ آخری آوٹ ہونیوالے کھلاڑی حسن علی تھے۔ اننگز کے اختتام تک زلمی کی پوری ٹیم 157 رنز ہی بنا سکی۔

پی ایس ایل تھری کا دوسرا ایلیمینیٹر میچ بدھ کی شام کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG