اسرائیل کی وزارتِ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عملی طور پر شیشے گھر میں رہتا ہے اور اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ذریعے مشرقِ وسطیٰ کی واحد جمہوریت کو انسانی حقوق کی تبلیغ کر رہا ہے جو ان کے بقول منافقت کی واضح مثال ہے۔
اسرائیل کی وزارتِ خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایلون شوپز نے یہ بات ایک ٹوئٹ میں ایسے وقت میں کہی ہے۔ جب اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے جمعرات کو اسرائیل کے خلاف ایک قرارداد منظور کی ہے۔ اس قرارداد کی پاکستان سمیت کئی ممالک نے کھل کر حمایت کی ہے۔
شوپز نے اپنی ٹوئٹ میں امریکہ کے محکمۂ خارجہ کی مارچ 2021 میں جاری ہونے والی رپورٹ کا لنک بھی شئیر کیا ہے جس میں پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔
Human rights "champion" Pakistan, practically living in a palace of glass, is currently preaching to the only democracy in the Middle East as part of the @UN_HRC special session. Hypocrisy at its best. https://t.co/aByazt4QFc https://t.co/V2nZQA1yd2
— Alon Ushpiz (@AlonUshpiz) May 27, 2021
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے ابھی تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا۔ پاکستان اسرائیل فلسطین تنازع میں فلسطینوں کی حمایت میں پیش پیش رہا ہے۔ اور خطے میں جاری اسرائیل کی انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا سخت ناقد رہا ہے۔ البتہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اسرائیل کی وزارتِ خارجہ کے کسی عہدیدار نے کھل کر پاکستان پر سخت تنقید کی ہو۔
اسرائیل کی وزارتِ خارجہ کے عہدیدار نے یہ ٹوئٹ پاکستان کے وزیرِ خارجہ کے پبلک ڈپلومیسی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک بیان کے جواب میں کہا تھا۔ وزیرِ خارجہ کے پبلک ڈپلومیسی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے میں انسانی حقوق کی تشویش ناک صورتِ حال پر اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔
اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان ہونے والی حالیہ 11 روزہ جھڑپوں کے دوران غزہ اور فلسطین کے دیگر علاقوں سمیت اسرائیل کا جان و مالی نقصان ہوا۔
جمعرات کو اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا اجلاس پاکستان کے وزیرِ خارجہ کے مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابطوں کے بعد اسلامی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے طلب کیا گیا تھا جس میں رکن ممالک سمیت کئی دیگر ممالک کے سفارت کاروں نے شرکت کی۔
Pakistan & the Palestinians called on an HRC Special Session following the recent violence.❌No mention of Hamas❌No mention of 4300+ rockets Do you still think @UN_HRC promotes and protect Human Rights for all?We call on Member States to speak up & oppose this resolution. pic.twitter.com/zAFfJERyc2
— Israel in UN/Geneva🇮🇱 (@IsraelinGeneva) May 25, 2021
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ میں علاقائی امن و استحکام اور انسانی حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کونسل پر فلسطینیوں کے بنیادی حقوق اور حق خودارادیت کے حصول کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔
پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اسرائیل کی انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں سے متعلقہ قرارادا کا خیر مقدم کیا ہے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان کے بیان کے مطابق پاکستان کونسل کی جانب سے اسلامی تعاون تنظیم کی پیش کردہ قرارداد منظور کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے جو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں کے ردِ عمل میں پیش کی گئی تھی۔
Resolution on grave violations of international law & HR by Israel a just development in support of #Palestine @mzvcr @lidovky @halonoviny @TlapaMar https://t.co/LZktXHKyIN
— Pakistan Embassy Czech Republic (@PakinCzechRep) May 28, 2021
بیان کے مطابق یو این ایچ سی آر کا خصوصی اجلاس اور انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا فیصلہ منظم نا انصافی کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی عزم کا مظہر ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور بین الاقوامی قوانین کے تحت فلسطینی عوام کے حقوق و وقار کو یقینی بنانے کے لیے اس قراراداد پر مؤثر عمل درآمد کا خواہاں ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی قرارداد کی مذمت کی ہے۔
Today%27s shameful decision is yet another example of the UN Human Rights Council%27s blatant anti-Israel obsession.
— Benjamin Netanyahu (@netanyahu) May 27, 2021
ایک ٹوئٹ میں نیتن یاہو نے فیصلے کو شرم ناک قرار دیتے ہوئے اسے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اسرائیل مخالف رویے کا مظہر قرار دیا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی پر بین الاقوامی برادری اپنی تشویش کا اظہار کرتی رہی ہے۔ جب کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن بھی مسلسل فریقین کے درمیان جنگ بندی پر زور دیتے رہے ہیں۔
یہ لڑائی 11 روز جاری رہی جس بچوں اور خواتین سمیت لگ بھگ 248 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اسرائیل میں بھی حماس کے راکٹوں حملوں سے 12 افراد کی موت ہوئی تھی۔ گزشتہ جمعے کو عالمی کوششوں سے لڑائی رک گئی تھی۔
دوسری جانب پاکستان کی انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی قرارداد کی منظوری کو پاکستان کی سفارتی کامیابی قرار دیا ہے۔
پاکستان کے وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ جمعے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں شیریں مزاری نے کہا کہ یہ ایک اہم قرار داد ہے جس کی دنیا کے کئی ممالک نے حمایت کی ہے۔
شیری مزاری کا کہنا تھا کہ دنیا کے کئی ممالک جو انسانی حقوق کے معاملے میں پیش پیش رہتے ہیں انہوں نے یا تو اس قرارداد کی مخالفت کی یا قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
پاکستان کی انسانی حقوق کی وزیر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے مثال قائم کر دی ہے۔ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کی حمایت حاصل کر کے اسی طرح کی قرارداد کشمیر کے بارے میں بھی پیش کر سکتا ہے۔