بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کھیلنے پاکستان کیوں نہیں آ رہی؟

بی سی بی کے سربراہ نے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز نہ کھیلنے کی وجہ امریکہ اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی بتایا ہے۔ (فائل فوٹو)

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے سے معذرت کر لی ہے. تاہم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ٹیم پاکستان بھیجنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے فیوچر ٹور پروگرام کے تحت پاکستان کو رواں ماہ دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے بنگلہ دیش کی میزبانی کرنا ہے۔ تاہم بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ نظم الحسن نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں صرف ٹی ٹوئنٹی سیریز ہی کھیلی جائے گی۔

اس سے قبل بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے دسمبر میں اشارہ دیا تھا کہ وہ پاکستان میں ٹیسٹ سیریز نہیں کھیلیں گے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے ون ڈے اور ٹیسٹ سیریز اپنے ملک میں کھیلنے پر اصرار کیا تھا۔

بی سی بی کے سربراہ نے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز نہ کھیلنے کی وجہ امریکہ اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی بتایا ہے۔

اُن کے بقول، "حکومت نے کرکٹ بورڈ کو کہا ہے کہ وہ پاکستان جا سکتے ہیں لیکن امریکہ ایران کشیدگی کی وجہ سے ٹیم کے دورے کو مختصر رکھا جائے۔"

نظم الحسن نے کہا کہ "ہم اپنے فیصلے پر واضح ہیں تاہم اب دوسری طرف سے جواب آنا باقی ہے۔"

SEE ALSO: بنگلہ دیش ٹیسٹ سیریز پاکستان میں کھیلے گا یا نہیں؟ غیر یقینی برقرار

بی سی بی کے سربراہ نے کہا کہ جہاں تک سیکیورٹی کا تعلق ہے تو ٹی ٹوئنٹی سیریز بہترین آپشن ہے۔ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ پاکستان کا دورہ نہیں کر رہے البتہ ٹیسٹ سیریز کو ری شیڈول کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان اس بات پر خوش ہو گا کہ ہم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ہی دورہ کر رہے ہیں۔ یہی بہترین چیز ہے جس کی پاکستان کو پیش کش کی جا سکتی ہے۔

بی سی بی کے ٹیسٹ سیریز پاکستان میں کھیلنے سے انکار کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے اب تک کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے درمیان مجوزہ شیڈول کے مطابق تین ٹی ٹوئنٹی میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 23، 25 اور 27 جنوری کو کھیلے جانے ہیں جب کہ ٹیسٹ سیریز کے دو میچز راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے جانے تھے۔

بی سی بی نے پیش کش کی ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی سیریز پاکستان اور ٹیسٹ سیریز نیوٹرل جگہ پر کھیلنے کو تیار ہیں۔

یاد رہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم نے آخری مرتبہ 08-2007 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

سات برس قبل بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ مصطفیٰ کمال نے ٹیم پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم انہوں نے دورے سے کچھ عرصہ قبل اچانک ٹیم نہ بھیجنے کا اعلان کیا جس پر پی سی بی نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔