اسٹیبلشمنٹ کی پالیسی اردو میڈیا کے لیے اور ہے، انگریزی میڈیا کے لیے اور۔ اردو میڈیا پر دباؤ زیادہ ہے
بنگالیوں اور افغانوں کو شہریت دینے سے پہلے فیصلہ سازوں کو اپنی نیک نیتی ثابت کرنی چاہیے اور قومی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے، مہتاب اکبر راشدی
دو ماہ پہلے شائع کیے گئے ٹکٹ کی خبر وزرائے خارجہ ملاقات کے اعلان کے چند گھنٹے بعد کیوں جاری کی گئی؟
سینئر صحافیوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی میڈیا میں آزادانہ بات کرنے کی گنجائش ختم ہوتی جا رہی ہے۔
پاکستان کے اندر ایک سوچ ہے کہ چونکہ یہ ایک جوہری طاقت ہے اس لیے عالمی برادری اس پر ایک حد سے زیادہ سختی نہیں کر سکتی
ملک کو نئے ڈیموں کی ضرورت ہے لیکن وفاق کی مختلف اکائیوں کو ایک دوسرے پر بھروسا نہیں۔
چندہ لینے اور سرکاری زمین فروخت کر کے ملک چلانے کے منصوبے مضحکہ خیز ہیں: احسن اقبال
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کو مدارس کا نصاب نہیں بدلنے دیں گے
مذہبی اور غیر مذہبی معاشروں میں مانع حمل دواؤں اور اقدامات کو قبول کر لیا جاتا ہے۔ لیکن، حمل ضائع کرانے پر اس لیے تنقید کی جاتی ہے کہ بعض لوگ اسے ایک زندگی کا قتل سمجھتے ہیں
’’پہلے ہی غیر اعلانیہ سنسرشپ لگی ہو تو نئے ادارے سے کیا توقع کریں‘‘: وجاہت مسعود۔ آج فواد چودھری نے اعلان کیا کہ نئی حکومت پاکستان میں ہر قسم کے میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک نیا ادارہ بنائے گی جس میں ’پیمرا‘ اور ’پریس کونسل‘ جیسے ادارے ضم کردیے جائیں گے
پارٹی لیڈر دباؤ کا شکار ہیں اس لیے اپوزیشن جماعتوں کی آزادانہ فیصلے کی قوت ختم ہوچکی ہے۔
سینیٹر میک کین کا پاکستان کے بارے میں مثبت رویہ تھا اور وہ تعلقات میں بہتری چاہتے تھے۔
اعظم معراج نے کتابیں لکھ کر مسیحی برادری کو بتایا کہ آپ کی اس زمین میں جڑیں ہیں۔ حالات، مسائل اور رویوں سے دل برداشتہ ہو کر اپنی مٹی سے رشتہ نہیں توڑا جا سکتا
پاکستان کے چیف جسٹس دیامیربھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لیے فکرمند ہیں۔ ان کے حکم پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دس جولائی کو ڈیموں کے لیے چندہ اکاؤنٹ کھولا جس میں آٹھ اگست تک 72 کروڑ 48 لاکھ روپے جمع کروائے جا چکے تھے
پاکستان کے نیوز چینل مستونگ میں انتخابی ریلی پر حملے کی خبر ملنے کے باوجود نواز شریف کی وطن واپسی کی کوریج میں مگن رہے
فوج پر انتخابات میں دخل اندازی کے الزامات میں اتنی شدت آئی کہ افواج پاکستان کے ترجمان کو پریس کانفرنس کرکے ان کی تردید کرنا پڑی
’’ان دنوں آپ کوئی سا چینل کھو لیں، سب پر ایک جیسی بات کی جارہی ہو گی۔ دو سال پہلے کچھ مختلف نظریات کبھی کبھی سننے میں آ جاتے تھے۔ اب ایسا نہیں ہے۔ اخبارات بھی مخالفانہ چیز شائع کرنے سے گھبراتے ہیں۔ ڈان اخبار اور جیو نیوز نے پابندیاں بھگتی ہیں۔ کنٹونمنٹ کے علاقے میں اب بھی ان کے سگنل نہیں پہنچتے۔‘‘
نواز شریف ہائیکورٹ میں اپیل کے ساتھ ضمانت کی درخواست دے سکتے ہیں لیکن پہلے گرفتاری دینا پڑے گی
نواز شریف اور مریم نواز کو وطن واپسی پر گرفتار کیا گیا تو مسلم لیگ ن کو سیاسی فائدہ ہو گا لیکن شریف خاندان کو نقصان اٹھانا پڑے گا
کیا ایم کیو ایم پہلے کی طرح الیکشن جیت پائے گی؟ سیاست دان اور تجزیہ کار ہی نہیں، ووٹر بھی الجھن کا شکار ہیں
مزید لوڈ کریں