رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ کا کوئی نوٹس نہیں ملا: وزیرِ اعظم ہاؤس


وزیرِ اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی (فائل فوٹو)
وزیرِ اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی (فائل فوٹو)

سماجی میڈیا پر یہ بحث بھی جاری ہے کہ ملک کا ایک اہم ادارہ اس بات ہی سے بے خبر ہے کہ شاہد خاقان عباسی اس وقت ایئر بلیو کے سی ای او نہیں ہیں۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم کے دفتر کے ترجمان نے جمعے کو ایک بیان میں سپریم کورٹ کی جانب سے وزیرِ اعظم کی طلبی سے متعلق میڈیا رپورٹس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم قانون کی عمل داری پر یقین رکھتے ہیں اور عدالتوں کا مکمل احترام کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے کسی بھی مسئلے پر بلائے جانے پر وہ ضرور پیش ہوں گے۔"

لیکن بیان میں ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ "وزیرِ اعظم نے بارہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ تمام اداروں کو آئین اور قانون کی حدود میں رہتے ہوئے اپنے اختیارات کا استعمال کرنا چاہیے۔"

واضح رہے کہ جمعرات کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سپریم کورٹ نے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کو نجی ایئر لائن 'ایئر بلیو' کے ’سی ای او‘ کی حیثیت سے پائلٹوں کی جعلی ڈگروں سے متعلق کیس میں 12 مئی کو کراچی میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

لیکن شاہد خاقان عباسی وزیرِ اعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد 'ایئر بلیو' کے ’سی ای او‘ کے منصب سے الگ ہو گئے تھے۔

اس بنا پر ہوابازی کے قومی ادارے سول ایوی ایشن اتھارٹی پر بھی تنقید ہو رہی ہے کیوں کہ اس ادارے کے ایک ڈائریکٹر نے جمعرات کو ہونے والی سماعت میں عدالت عظمٰی کو بتایا تھا کہ ایئر بلیو کے چیف ایگزیکٹو شاہد خاقان عباسی ہیں۔

سماجی میڈیا پر یہ بحث بھی جاری ہے کہ ملک کا ایک اہم ادارہ اس بات ہی سے بے خبر ہے کہ شاہد خاقان عباسی اس وقت ایئر بلیو کے سی ای او نہیں ہیں۔

XS
SM
MD
LG